امریکی سینٹ نے عالمی پابندیوں کے باوجود دور تک مار کرنیوالے راکٹ اور مسلسل جوہری تجربات کیخلاف شمالی کوریا پر سخت پابندیاں عائد کرنے کیلئے قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔
شمالی کوریا کی جانب سے دور تک مار کرنے والے راکٹ اور حالیہ جوہری تجربات کے خلاف سخت پابندیاں عائد کرنے کے لئے امریکی سینٹ میں پیش کی جانے والی قرارداد کے حق میں 96 ووٹ ڈالے گئے جب کہ کسی بھی امیدوار نے اس کی مخالفت نہیں کی۔
امریکی سینٹ کی کمیٹی برائے امور خارجہ کے چیئرمین باب کروکر نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے بارے میں امریکا کی پالیسی دہائیوں تک ایک سنگین ناکامی رہی ہے اور اس پر سخت پابندیاں ایک علاج ثابت
ہوگا، اس بل کے ذریعے سے سینٹ شمالی کوریا پر سخت پابندیوں کی مثالیں وضع کریگی۔
انہوں نے کہا کہ بل کو منظوری کیلئے امریکی صدر براک اوباما کو بھیج دیا گیا ہے، صدر کو قابل تعزیر اقدام کی تفتیش کرنا ہوگی جن میں وسیع پیمانے پر تباہی والے ہتھیاروں کا پھیلاؤ، اسلحے سے متعلق مواد، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور سائبر سکیورٹی کے لیے مضر سرگرمیاں شامل ہیں۔
امریکی سینٹ کی کمیٹی کے اعلیٰ عہدیدار بین کارڈن نے کہا کہ ہم دنیا میں کہیں بھی ان تجارتی مفادات کو روکنا چاہتے ہیں جن کے ذریعے شمالی کوریا اپنے اسلحے، آلات اور دیگر وسائل کی ضروریات پوری کرتا ہے تاکہ اس کے غیر قانونی اسلحہ پروگرام کو روکا جائے۔